کیا اُردُو دوڑ میں مات کھا رہی ہے؟ پاکستان میں کمپیوٹیشنل زبانوں کی موجودہ حالت

15فروری 2014ء”دی اکانومسٹ“ میں ایک کہانی شائع ہوئی۔ اس کا عنوان تھا : اُردُو: بڑھوتری کی شرح۔ اس کہانی کا دائرہ کار پاکستان کی قومی زبان نہیں تھا۔ تاہم اُس وقت کے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بڑھوتری کی کمزور حالت کی تصویر کشی کرنے کے لیے اُردُو کا نام بطورِ استعارہ استعمال کیا […]
آئی۔ٹی کے شعبہ میں انقلاب: بجٹ کے بعد کی صورت حال

پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت ایک طویل عرصے سے موجود ہے اور ملکی برآمدات میں یہ شعبہ ایک بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت نے سال ۲۰۰۰ میں صرف ۲ کروڑ ڈالر کی برآمدات کیں جب کہ یہ شعبہ ۳۰ سے ۴۰ فیصد سالانہ ترقی کے ساتھ ۲ ارب ڈالر […]
کیا ہم سونے کے انڈے دینے والی مرغی کو مار رہے ہیں؟ ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکسوں کی بھرمار

ٹیکنالوجی کی نعمت سے کارفرما حکومتی پالیسیاں اور صارفین کو سہولیات اور نت نئی ایجادات کے حوالے سے قواعد و ضوابط کی فراہمی کے حوالے سے پاکستان کوشش کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ 2016میں ٹیکنالوجی میں جدت کے حوالے سے حوصلہ افزا اعداد و شمار موجود ہیں تاہم […]
آزادانہ مارکیٹ سے اجارہ داری تک: پاکستان میں ٹیلی کام کے شعبے کا مستقبل

پاکستان کے علاوہ تمام ممالک کی حکومتوں کا ایکا ہے کہ اجارہ داری سے قومی معیشتوں کے لیے نقصان پہنچتا ہے۔ کسی ایک کی اجارہ داری قائم ہونے سے لوگوں کی جیبوں سے پیسہ نکلوا کر جمع کیا جاتا ہے۔ ٹیلی کام پالیسی (2015) کے بعد مسابقتی کمیشن کے راستے میں ایک رکاوٹ کھڑیٰ کر […]
موبائل نہ کہ بجلی: عادات کا تجزیہ

ء2016میں نیٹ استعمال کرنے والی عالمی آبادی 138ملین تک پہنچ جائے گی اوروہ صارفین جو موبائل فون پر انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں ، اُن کی تعداد میں 56فی صد اضافہ ہو جائے گا۔ 2010 میں یہ تعداد 14ملین تھی اور2016میں 917ملین ہو جائے گی۔ ہم دُنیا کے اُس حصے کی بات کر رہے ہیں، جہاں […]
گفت گو سے رابطے تک: ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے خاندان پر اثرات

جیسا کہ اس سیارے پر نیک لوگ رابطے اُستوار کرنے میں زیادہ اعتبار کے قابل بن گئے ہیں، ہم نے ٹیکنالوجی کے وسیلے سے حقیقت کو نظر انداز کرنا شروع کر دیا ہے۔ ہم اپنے ساتھی انسانوں کے ساتھ خود کو مصروف رکھنے کا راستہ نہیں چنتے بلکہ ہم سمارٹ فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات […]
بیجنگ کی یاترا: تعلم کے کچھ تجربات

مجھے بیجنگ میں منعقدہ تقابلی تعلیمی معاشروںکی سولھویں عالمی کانگریس میں شرکت کا اعزاز ملا۔ یونی ورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور سے تعلق رکھنے والے معروف ماہرِ تعلیم اور تحقیقی نگران ڈاکٹر عبدالحمید میرے ہم راہ تھے۔ ہم دونوں نے مل کر ایک تحقیقی مقالہ لکھا ۔ اس کا موضوع سرکاری اور نجی سکولوں […]
پاکستان میں تعلیم پر بجٹ خرچ کرنے میں ناکامی

ہم مختص فنڈز کے موزوں استعمال میںمسلسل ناکامی سے دوچار ہیں۔ فنڈز کے غیر موزوں استعمال سے پاکستان کے بے چارے اور مایوس عوام پریشان ہیں جب کہ بد عنوان نوکر شاہی اور چال باز ٹھیکے داروں کے گٹھ جوڑ کی خوشی کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ اعدادو شمار میں پڑنے کا تصور کرنا […]
تعلیم میں جائزے کا مستقبل

جائزہ نہ تو کوئی کھیل ہے اور نہ ہی نوکر شاہی والا کام ہے۔ جائزے اور بچے کی موصولہ تعلیم کے معیار کے مابین رشتہ ابدی اور قطعی ہے۔ پرائمری اور ایلیمینٹری سطح پرتعلم کو بہتر بنانے کے لیے اعدادو شمار (ڈیٹا) کی جمع آوری، اس کا جائزہ لینے اور تجزیہ کرنے کا منظم طریقِ […]
کھلے عام رفعِ حاجت، میٹرو اور چین پاکستان معاشی راہ داری پاکستان میں سرکاری بیت الخلا۔۔۔۔ صورتِ حال کا تجزیہ

بھاری بھرکم ترقی کے باوجود جنوبی ایشیا تا حال ایسا خطہ¿ زمین ہے جہاں افراد کی سب سے زیادہ تعداد قریباً ۳۵۹ ملین لوگوں کو صحت و صفائی کی سہولتیں دست یاب نہیں ہیں ۔ واٹر ایڈ نامی ایک غیر سرکاری تنظیم حال ہی میں اپنی تحقیقات سے پردہ اُٹھایا ہے ۔ اس کے مطابق […]